اسرائیل نے فلسطینی وزیر خارجہ کا وی آئی پی بارڈر پاس ضبط کرلیا
اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کرنے والی عالمی عدالت انصاف کی چیف پراسیکیوٹر سے ملاقات کے بعد واپس فلسطین پہنچنے پر اسرائیل نے فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی کا خصوصی سرحدی اجازت نامہ ضبط کرلیا ۔
عرب ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق قابض صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی وزیرخارجہ کو عالمی عدالت انصاف کی چیف پراسیکیوٹر سے ملاقات کے بعد واپس مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے تو اس دوران وزیرخارجہ اوروزارت خارجہ کے دیگر اہلکاروں کو قابض صیہونی ریاست کی اندرونی سیکیورٹی کی خفیہ ایجنسی شاباک کے اہلکاروں کی جانب سے روکا گیا اور تقریبا دو گھنٹوں تک حراست میں رکھنے کے بعد ان کا خصوصی سرحدی اجازت نامہ بھی ضبط کرلیا گیا۔
فلسطینی وزیرخارجہ کے خصوصی اجازت نامے کو ضبط کرنے اورحراست میں رکھنے کی خبروں پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے دفتر سےکسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
خصوصی اجازت نامہ نہ ہونے کے باعث مقبوضہ مغربی کنارےمیں قائم اسرائیلی چوکیوں سے گزرنا ناممکنات میں سے ہے کیونکہ ہر 1000 میٹر پر قائم اسرائیلی فوجی چوکیوں پر سخت چیکنگ کی جاتی ہے اور کسی بھی ایسے شخص کو ان گذرگاہوں سے گذرنے کی اجازت نہیں ہوتی جس کے پاس اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری کردہ خصوصی پاس نہ ہو۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ انصاف کی چیف پراسیکیوٹر فتوؤبینسوڈاکی جانب سے 2006 اور 2014 میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغازکردیا گیا ہے اور اس ضمن میں اسرائیل کو ایک قانونی نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہےجس میں اسرائیل کو ایک ماہ کی مہلت دی گئ ہے اسرائیل کو اس ایک ماہ میں اپنا جواب داخل کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
Comments
Post a Comment