خواجہ سراؤں کا نکاح شرعی طور پر جائز، 50 سے زائد علماءکا فتویٰ جاری
تنظیم اتحاد امت کی جانب سے جاری ہونے والے فتوے میں کہا گیا ہے کہ مردانہ یا زنانہ خصوصیات کے حامل خواجہ سراوٗں سے نکاح شرعی طور پر جائز ہے۔ امت اسلامک سینٹر کے محمد ضیا ءالحق نقشبندی کی درخواست پر فتویٰ جاری کیا گیاہے جس میں کہا گیاہے کہ واضح علامات والے خواجہ سراؤں سے عام مرد اور خواتین بھی نکاح کر سکتی ہیں۔ تنظیم اتحاد امت پاکستان کے 50سے زائد مفتیان کے شریعہ بورڈ کی تائیدسے مفتی محمد عمران حنفی قادری نے خواجہ سراؤں کے حوالے سے لکھے شرعی فتویٰ کو جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایسا خواجہ سراجس میں جسمانی طور پر مردانہ علامات پائی جاتی ہوں اس کا نکاح ایسے خواجہ سرا کے ساتھ جائز ہے جس میں جسمانی طور زنانہ علامات پائی جاتی ہوں ،اسی طرح زنانہ علامات کے حامل خواجہ سرا سے مردانہ علامات والے بھی نکاح کر سکتے ہیں جبکہ ان واضح علامات والے خواجہ سراؤں سے عام مرد اور عورتیں بھی نکاح کر سکتی ہیں اور ایسے خواجہ سراجن میں مردوزن والی (یعنی دونوں ) علامتیں پائی جاتی ہوں ان کو شریعت میں خنثیٰ مشکل کہا جا تا ہے اورخنثیٰ مشکل سے کسی مردوزن کا نکاح ہرگز جائز نہیں۔مفتیان کرام کا کہنا ہے کہ شرعی طورپر خواجہ...